Thursday, 21 November 2024
img
تحقیقاتی اور ڈیجیٹل صحافت کی دنیا میں انقلابی قدم --- اس کی کوریج ، جس کی کوئی کوریج نہیں کرتا --- ظلم ، ناانصافی کے خلاف برسرِپیکار
img

ڈسٹرکٹ جیل چترال میں پہلی بار قیدیوں کیلئے دو روزہ سپورٹس گالا کا اہتمام، فیسٹیول میں محتلف گیم کھیلے گئے

چترال(گل حماد فاروقی) ڈسٹرکٹ جیل چترال میں پہلی بار  قیدیوں کیلئے  دو روزہ سپورٹس فیسٹویل یعنی کھیلوں کا تہوار منعقد کرایاگیا۔چترال جیل کے تاریح میں پہلی بار قیدیوں کو کھیل کود اور مثبت سرگرمیوں میں حصہ لینے کا موقع فراہم کیا گیا۔ اس سپورٹس گالا کا اہتمام ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر عامر زمان نے ڈایریکٹوریٹ سپورٹس خیبر پحتون خواہ  اور ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے کیا تھا۔افتتاحی تقریبات کے موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل  محمد عرفان  مہمان حصوصی تھے جنہوں نے فیتہ کاٹ کر اس سپورٹس فیسٹیول کا افتتاح کیا۔ڈسٹرکٹ جیل چترال میں اس سپورٹس فیسٹیول میں  رسہ کشی، بیڈ منٹن،  کریم بورڈ، ولی بال، میوزیکل چئیر اور بوری ریس کے مقابلے ہوئے۔

اس ٹورنمنٹ میں ہر کھیل کیلئے دو، دو ٹیم ترتیب دئے گئے تھے۔ ایک ٹیم قیدیوں  جبکہ ان کے مقابلے میں جیل عملہ کا ٹیم نے بھی ان کھیلوں میں بھر پور حصہ لیا۔

رسہ کشی کے مقابلے میں  جیل عملہ ٹیم نے قیدیوں کے ٹیم یعنی قیدی ٹیم کو شکست دیکر فائنل ٹرافی جیت لی۔ اسی طرح کریم بورٹ کے مقابلے میں بھی جیل عملہ ٹیم نے قیدی ٹیم  سے ٹرافی جیت لی۔  ولی بال کے مقابلے میں قیدی ٹیم نے جیل عملہ ٹیم کو شکست دیکر ٹرافی جیت لی۔ میوزیکل چئیر میں بھی قیدی ٹیم ونر جبکہ جیل عملہ کا ٹیم رنر اپ قرار ہوئے اور فائنل ٹرافی قیدی ٹیم نے جیت لی۔ اسی طرح بوری ریس یعنی بوری میں پاؤں بند کرکے ریس لگانے کے مقابلے میں بھی قیدی ٹیم  جیل عملہ ٹیم کو شکست دیکر ٹرافی جیت لی۔

احتتامی تقریب کے موقع پر ڈپٹی کمشنر چترال انوار الحق  مہمان حصوصی تھے جنہوں نے کھلاڑیوں میں ٹرافی اور انعامات تقسیم کئے۔اس جیل میں  چار خواتین سمیت 90 قیدی ہیں۔ 

احتتامی تقریب کے موقع پر ڈپٹی کمشنر نے تمام شرکاء بالحصوص قیدیوں پر زور دیا کہ وہ کوئی بھی بچہ پیدائشی طور پر مجرم نہیں ہوتا وہ جب برے ماحول میں جاتا ہے تو اس سے کوئی جرم سرزد ہوتا ہے جس کی وجہ سے اسے جیل کی ہوا کھانا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی ایک بڑی نعمت ہے اور یہاں کے قیدی  جیل کے گیٹ سے باہر نہیں نکل سکتے۔ انہوں نے تمام قیدیوں پر زور دیا کہ یہاں ان کو قید کرنے کا مقصد  ان کی اصلاح کرانا ہے تاکہ آپ لوگ جب یہاں سے باہر نکلے تو ایک پر امن اور مفید شہری بن کر زندگی گزارے اور آئندہ کسی بھی قسم کی گناہ یا جرم کا ارتکاب نہ کرے۔اس موقع پر صحافت کے میدان میں بہترین خدمات انجام دینے پر صحافی اشتیاق احمد اور گل حماد فاروقی کو بھی شیلڈ دئے گئے۔

ہمارے نمائندے سے  باتیں کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر عامر زمان نے کہا کہ جیل کے اندر قیدیوں کیلئے  سپورٹس کے ٹورنمنٹ منعقد کرانے کا بنیادی مقصد ان قیدیوں کو بھی ذہنی اور جسمانی طور پر صحت مند رکھ کر ان کی اصلاح کرانا ہے تاکہ یہ یہاں سے جب آزاد ہوجائے تو کھیل کود میں حصہ لیکر آئندہ کسی جرم کا ارتکاب نہ کرے اور ایک مفید شہری بن سکے۔

جیل سپرنٹنڈنٹ عثمان جاوید  نے بتایا کہ ان قیدیوں کیلئے اس قسم کے کھیل کود کے مواقع اور صحت مند سرگرمیاں نہایت ضروری ہے  اس  سے ایک تو ان کے ذہن  پر جو نفسیاتی طور پر  منفی اثرات ہیں وہ زائل ہوجائیں گے اور ساتھ ہی ان کی اصلاح بھی ہوگی تاکہ یہاں سے نکل کر ایک مفید شہری اور بہترین انسان بن کر زندگی گزار سکے۔

ڈپٹی کمشنر انوار الحق کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت نے  صوبہ بھر کے تما م جیلوں میں ایک پروگرام شروع کررہا ہے جس میں ان قیدیوں کو کوئی ہنر، دستکاری یا کوئی بھی فن سکھاکر ان کو ایک منافع بحش انسان بنائے گا جو اپنا محنت کرنے رزق حلال کمانے کے قابل ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ جیل میں رکھنا صرف سزا دینا مقصد نہیں ہوتا بلکہ ان کی اصلاح  مقصود ہوتا ہے۔ 

چترال کے ڈسٹرکٹ جیل میں پہلی بار سپورٹس ٹورنمنٹ منعقد کرنے پر یہاں موجود قیدیوں کے ساتھ ساتھ عملہ بھی نہایت خوش ہوا اور انہوں نے ان کھیلوں میں بھر پور حصہ لیکر   یہ ثابت کردیا کہ وہ بھی بہترین انسان بن سکتے ہیں مگر نامناسب حالات کی وجہ سے ان سے کوئی جرم سرزد ہوا اور ان کو جیل کی ہوا کھانا پڑا امید کی جاتی ہے  کہ اس سپورٹس گالا کے بعد ان قیدیوں کو بھی احساس ہوا  ہوگا اور جب وہ یہاں سے نکلیں گے تو آئندہ کسی قسم کی منفی سرگرمی یا کسی بھی جرم میں ملوث ہونے سے دریغ کریں گے۔