Thursday, 21 November 2024
img
تحقیقاتی اور ڈیجیٹل صحافت کی دنیا میں انقلابی قدم --- اس کی کوریج ، جس کی کوئی کوریج نہیں کرتا --- ظلم ، ناانصافی کے خلاف برسرِپیکار
img

دل کی بات دل والوں کے لیے........تحریر ........(میجر جنرل (ر) مسعودالرحمن کیانی)

اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے دل کی اس طرح دیکھ بھال شروع کریں جس طرح یہ ہمارے جسم کی دیکھ بھال کرتا ہے۔ بظاہر پورے جسم میں اہم کردار ادا کرنے والا یہ ننھا سا دل فقط آپ کی مٹھی کے برابر حجم کا ہوتا ہے جو آپ کے جسم کا مضبوط ترین عضو ہے۔ ایک خاتون کے حاملہ ہونے کے تقریبا   تین ہفتوں کے بعد ہی یہ دل اپنی موجودگی کا احساس (دھڑکنا) دلانا شروع کردیتا ہے جو یہ یاد دلاتا ہے کہ میرا خیال رکھو، کیونکہ میں ہوں تو زندگی ہے۔اگرچہ آپ کا دل جسم کا مضبوط حصہ ہے لیکن انسان کی زرا سی لاپروائی آپ کو دل کے عارضے میں مبتلاء کرنے کے لیے کافی ہوتی ہے۔


اگر خطرے والے عوامل جیسے سیگریٹ نوشی، میٹھے کا کثرت سے استعمال، غیر صحت بخش غذا، ذہنی دباؤ کو اپنی ذندگی پر مسلط رکھیں گے تو آپ در حقیقت اپنے دل کو کمزور کر رہے ہیں۔ 29ستمبر 2022کو پناہ  سمیت دنیا بھر میں منایا جانے والا "ورلڈ ہارٹ ڈے" کا مقصد بھی یہی ہے کہ عالمی سطع پردل کےامراض کے متعلق آگائی دی جائے اور دل کے مرض میں مبتلاء کرنے والے عوامل کی روک تھام کی جائے۔ Cardio Vascular Diseases (CVDs) بیماریوں کا ایک ایسا طبقہ ہے جو دل یا  خون کی وریدوں (رگوں اور شریانوں) کو متاثر کرتا ہے۔ قلبی امراض کی وجہ سے ہر سال 18.6 ملین سے زائد افراد زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں۔ ان اموات میں سے 85 فیصد کورنری دل کی بیماریوں (جیسے ہارٹ اٹیک) اوردماغی امراض(جیسے فالج) کی وجہ سے ہوتی ہیں اورزیادہ ترکم اور درمیانی آمدنی والے ممالک کو متاثر کر تی ہیں۔عموماپھیپھڑوں کے کینسر کے امراض کو تمباکو نوشی سے جوڑا جاتا ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ تمباکو نوشی کی وجہ سے قلبی امراض کا خطرہ کافی حد تک بڑھ جاتا ہے۔ تکلیف دہ امر یہ ہے کہ دور حاضر میں مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین اور بلخصوص نوجوان لڑکیوں میں تمباکو نوشی کے رحجان میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔ تمباکو نوشی کرنے والی خواتین تمباکو نوشی کرنے والے مرد حضرات کے مقابلے میں دل کی بیماری کا 25 فیصد ذیادہ خطرہ رکھتی ہیں۔ ورلڈ ہارٹ ڈے پر قلبی امراض کی وجہ بننے والے چند بنیادی عوامل کا تذکرہ بے حد ضروری ہے جن میں سے ایک تمباکو نوشی ہے، جسے عالمی ادارہ صحت نے"خاموش قاتل"قرار دیا ہے جو قلبی امراض کی ایک بڑی وجہ ہے۔ورلڈ ہارٹ فیڈریشن کے مطابق عالمی سطع پر 10میں سے 1سے زائد اموات تمباکو نوشی کی وجہ سے جبکہ تقریبا 1.2ملین اموات سیکنڈ ہینڈ دھوہیں کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ تمباکو نوشی یاتمباکوکوچبانے سےدل کی شریانوں کونقصان پہنچتا ہے۔ یہ عارضی طور پر بلڈ پریشر کو بڑھاتا ہے اور ورزش کرنے کی برداشت کو ختم کرتا ہے، آکسیجن کی مقدار کو جسم میں کم کرتاہے۔تمباکو کا استعمال خون جمنے کی ایک بڑی وجہ ہے جو فالج اوراچانک موت کا باعث بھی بن سکتا ہے۔تمباکو نوشی کرنے والے افراد میں ہرسیگریٹ کے ساتھ دل کے دورے کا خطرہ 5.6فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔قلبی امراض کی ایک بڑی وجہ زیابیطس بھی ہے جو عالمی صحت کے لیے ایک بڑا خطرہ قراردیا گیاہے۔ زیا بیطس کے ساتھ زندہ رہنے والے افراد کو دل کی بیماری سے مرنے کے امکانات دو گناہ بڑھ جاتے ہیں۔11میں سے 1بالغ فرد زیابیطس کا شکارہوتا ہے۔


زیا بیطس  ہائی بلڈ پریشر اور موٹاپا کی بھی وجہ بن سکتا ہے لہذا ہمیں صحت مند زندگی کے لیے تمباکو نوشی اور میٹھے کا استعمال ترک کرنا ہو گا تا کہ دل کے امراض سے بچا جا سکے۔ انسانی جسم میں کولیسٹرول کے بڑھنے سے 2.6ملین اموات ہو سکتی ہیں اور یہ دل کی بیماریوں اور فالج کی وجہ بن سکتی ہیں۔ جب سے انسان نے سادہ غذا، چہل قدمی، ورزش اور فطرت سے دوری اختیار کی ہے وہ طرح طرح کی بیماریوں میں مبتلاء ہو رہا ہے۔اگر ہم ورزش کواپنامعمول بنائیں تودل کی بیماری کےخطرے کو 30فیصداور زیابیطس کے خطرے کو 27فیصد تک کم کیا جا سکتا ہے لیکن جو افراد جسمانی ورزش سے دور رہتے ہیں ان میں 20 سے 30فیصد اموات کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ہر سال کم از کم 3.2ملین اموات دنیا بھر میں ناکافی جسمانی سر گرمی کی وجہ سے رونما ہوتی ہیں۔قلبی امراض سے متعلق دور حاضر میں عام افراد کو اس کے متعلق آگائی دینے کے لیے  ٹیلی، ڈیجیٹل ہیلتھ کا بہت اہم کردار ہے۔


دل  کے امراض کے متعلق ہردفتر، تعلیمی ادارہ، کلینکس، کھانے پینے، تفریہی، عوامی مقامات پر پوسٹرز آویزاں کیے جانے چاہیے تاکہ اچانک اگر کسی کو دل کی تکلیف ہو تو ابتدائی طور پران احتیاط کو اختیار کرکے کسی بھی قیمتی جان کو بچانے میں مدد مل سکے۔یاد رکھیں کہ آپ جتنا خطرے والے عوامل سے دو چار رہیں گےاتنا ہی قلبی امراض کے بڑھنے کے امکان میں مبتلاء رہیں گے لہذا زندگی کو سادگی کی جانب لےکر آہیں اور قلبی امراض کی وجہ بننے والے عوامل کو اپنی زندگی سے ترک کر دیں تا کہ آپ کا دل صحت مند  رہے۔