Saturday, 07 September 2024
img
تحقیقاتی اور ڈیجیٹل صحافت کی دنیا میں انقلابی قدم --- اس کی کوریج ، جس کی کوئی کوریج نہیں کرتا --- ظلم ، ناانصافی کے خلاف برسرِپیکار
img

ڈیرہ اسماعیل خان ،مولانا فضل الرحمان نے فیتہ کاٹ کر سی پیک روٹ کا عوامی افتتاح کردیا

 

 اپوزیشن اتحاد  پی ڈی ایم اورجمعیت علما اسلام(جے یو آئی ف )کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ڈیرہ اسماعیل خان میں ہکلہ کے مقام پر فیتہ کاٹ کر سی پیک کا عوامی افتتاح کردیا۔مولانا فضل الرحمان نے ہکلہ میں سی پیک کی علامتی تختی کی نقاب کشائی کی، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے تو اس منصوبے کو روک دیا ہے ہم اس کے اگلے مرحلے کا افتتاح کریں گے، عمران خان کوسی پیک کا افتتاح اپنے آفس میں کرنے کا حق نہیں تھا،عوام نے آج اپنے منصو بے کا خود افتتاح کیا۔  مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آپ نے بلے کی حکومت دیکھی، آج غریب آدمی آٹا نہیں خرید سکتا، ہم نے بارہ سال پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ عمران خان کا ایجنڈا کیا ہے، پہلے سال میں ایک بجٹ ہوتا تھا اب چار ہوتے ہیں، قوم اور ملک کا بیڑہ غرق کر دیا گیا ہے۔


اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم اور جمعیت علما اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کوئی محب وطن حکمران جماعت پی ٹی آئی کو ووٹ نہیں دے گا۔  ڈی آئی   خان میں جلسے سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ڈی آئی خان میں بلے اور کتاب کے درمیان مقابلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ بلے کو ووٹ دینا ملک کو تباہی کی طرف دکھیلنے اور ملک کو ڈبونے کے مترادف ہے کیونکہ یہ حکومت ہر 4 ماہ بعد نیا بجٹ لے آتی ہے۔جے یو آئی سربراہ نے استفسار کیا کہ حکومت نے سی پیک منصوبے کو روک دیا، اس کا دفتری افتتاح کا کیا مقصد ہے؟ کوئی محب وطن پی ٹی آئی کو ووٹ نہیں دے گا۔ان کا کہنا تھا کہ عوام نے آج اپنے منصوبے کا خود افتتاح کیا، سی پیک منصوبے کے لیے نواز شریف کا بھرپور تعاون رہا، سی پیک منصوبے کا اگلا افتتاح ہم اپنی حکومت میں کریں گے۔مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ انتخابات کے قریب آتے ہی نالیاں پکی کرا کر ووٹ لینا ووٹ خریدنے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ 2019 سے اب تک اسٹیٹ بینک نے حکومت کو ایک روپیہ قرض نہیں دیا، ہمارے بینکوں میں پڑی دولت ہماری نہیں، ہم پائی پائی کے قرض دار ہیں۔جے یو آئی سربراہ نے یہ بھی کہا کہ تمہارے بلے نے 3 سال جو ہمارے ساتھ کیا اب قوم و ملک کی جان چھوڑو۔انہوں نے اس موقع پر جے یو آئی کا 26 فروری کو ٹانک میں جلسہ کرنے کا اعلان بھی کیا۔اس سے قبل اسلام آباد میں یوم یکجہتی کشمیرکی تقریب سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت نے جس طرح کشمیرکا سودا کیا ملک کا بھی کرسکتے ہیں، ناکام، نااہل حکمرانوں نے کشمیریوں کو ظالم درندوں کے سپرد کردیا ۔


مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ پسماندہ علاقوں کو ترقی دینا ہمارے منشور کا حصہ ہے، الیکشن میں ترقیاتی کام کرنا ووٹ خریدنے کے مترادف ہے جو عوام کی توہین کے مترادف ہے، میں جس گھرانے میں پیدا ہوا گلی محلوں کے لفنگوں کو میں جواب دے نہیں سکتا، مقابلہ کفیل نظامی اور گنڈہ پور کے درمیان نہیں، کتاب اور بلے کے مابین ہے ، اگر آپ نے بلے کو ووٹ دینا ہے تو ملک ڈبونے میں انکا ساتھ دینے والوں میں شامل ہونگے،میرے وسیب کے باسیوں آپ نے تین سال بلے کی حکومت دیکھی مگر غریب آدمی روٹی دوائی جوترس رہا ہے،صوبہ کے بلدیاتی انتخابات کو دومراحل میں کراکے اپنے حق میں نتائج حاصل کرنے کی سازش کی گئی مگر انکو ہم نے پہلے مرحلہ میں بھی انہیںشکست دی اور اگلے مرحلہ میں بھی جمعیت علمائے اسلام انہیں شکست فاش دے گی۔  دریں اثناء  ا  نہوں نے یارک انٹر چینج کے مقام پر سی پیک مغربی روٹ کے تحت تعمیر شدہ ہکلہ اسلام آباد ٹو ڈیرہ اسماعیل خان موٹر وے منصوبے کے باقاعدہ افتتاح کے  بعد جلسہ عام سے بھی  خطاب کیا۔


اس موقع پر سینٹر طلحہ محمود، سابق وزیر اعلی خیبر پختونخوا اکرم خان درانی، خیبر پختونخوا اسمبلی میں جے یو آئی کے پارلیمانی لیڈر و ضلعی امیر جے یو آئی مولانا لطف الرحمن، ضلعی جنرل سیکرٹری جے یو آئی ڈیرہ چوہدری اشفاق ایڈوکیٹ، ڈیرہ وال گروپ کے رہنما سہیل راجپوت سمیت جے یو آئی کی مرکزی، صوبائی اور مقامی قیادت کے شرکت کی۔ سربراہ پی ڈی ایم و مرکزی امیر جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ مجھے تعجب اس بات کا کہ جس سی پیک منصوبہ کو موجودہ حکومت نے روکا ،وزیر اعظم ہائوس کے بند کمرے میں سلیکٹیڈ وزیر اعظم کو اسکے افتتاح کا کوئی حق حاصل نہیں یہ عوام کا منصوبہ تھا آج عوام نے اس کا افتتاح کیا۔ یہ منصوبہ میاں نواز شریف کی مرہون منت ہے جس پر موجودہ حکومت نے کام روکا اس کے دیگر مراحل پر آنے والے دور میں ہماری حکومت کام شروع کرے گی ۔انہوں نے کہا کہ آپکے پسماندہ ترین علاقہ کو مولانا مفتی محمود جیسی عالمی قیادت ملی اس خطہ میں بڑے بڑے منصوبوں کی توفیق خدا نے ہمیں عطا کی جس پر میں خدا کا مشکور ہوں ، مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ سالانہ ترقی کا تخمینہ جو پہلے ساڑھے پانچ فیصدتھا اب صفر سے بھی نیچے آگیا ملک کو ڈبو دیا گیا اگر آپ نے بلے کو ووٹ دینا ہے تو ملک ڈبونے میں انکا ساتھ دینے والوں میں شامل ہونگے۔ ہم نے جو بات روز اول کو کہی آج بھی اس پر قائم ہوںاور نااہلوں کا مقابلہ کررہے ہیں ۔ ہمارے مخالف کے ساتھی کہتے ہیں کہ آج ملکی حالات دیکھ کر یقین ہوتا ہے کہ عمران خان واقعی باہر کا ایجنڈہ لیکر آیا ہے اور اسکے حق میں پروپیگنڈا کرنے والے آج شرمندہ ہیں۔


 ہم نے بارہ سال پہلے اسکے خمیر کو دیکھ کر ہی اسکی مخالفت کی تھی، اس نے نیازی قوم کیلئے اپنے کردار کو باعث شرم قرار دیا۔ ڈیرہ کے عوام دنیا کو دکھائیں گے کہ ہم نے یہاں سے ہی ٹی آئی کا جنازہ نکال دیا ہے ۔ سال میں چار بار بجٹ پیش کیا جاتا ہے، ظالمانہ ٹیکسوں کا نفاذ کیا جارہا ہے اور سٹیٹ بنک کو آئی ایم ایف کے حوالے کردیا ۔جولائی2019 سے اب تک سٹیٹ بنک نے اس حکومت کو ایک روپے کا قرضہ نہیں دیا ملکی زرمبادلہ میں ساری رقم قرض کی ہے، اب یہ ملک میں نہیں ٹھہر سکتے انکو ہم بھگائیں گے۔ جن قوتوں نے انہیں مسلط کرنے کا جرم کیا احتیاط کریں آئندہ ہم کسی کے غلام نہیں ہیں ۔ ملک کو مزید غلام نہیں بننے دینگے ۔ ۔ جعلی وزیر اعظم کے چین میں ہوتے ہوئے بھی چین کی قیادت نے وڈیو لنک سے بات کی براہ راست ملاقات نہیں کی تم خود کو وزیر اعظم کہتے ہو انکو شرم نہیں آتی قوم کو شرم آتی ہے، میں اسمبلی کا رکن نہیں ہوں پھر بھی چینی قیادت نے مجھ سے براہ راست ملاقاتیں کیں۔ بھیک مانگ مانگ کر قوم کو بے عزت کردیا یہ ملک وقوم کے دشمن ہیں ۔اب یہ قوم کی جان چھوڑ دیں۔


 ہم نے اپنے علاقے اور وسیب کو عزت دی ہے اور آئندہ بھی دیں گے۔ ماضی میں کہتا تھا کہ ڈیرعہ اسماعیل خان کو بین الاقوامی تجارت کا جنکشن بنائوں گاتو سی پیک مغربی روٹ اس کا سنگ میل ہے۔