Friday, 03 May 2024
img
تحقیقاتی اور ڈیجیٹل صحافت کی دنیا میں انقلابی قدم --- اس کی کوریج ، جس کی کوئی کوریج نہیں کرتا --- ظلم ، ناانصافی کے خلاف برسرِپیکار
img

پاکستان کے حکمرانوں نے ملک کو آئی ایم ایف کے حوالے کر دیا ہے:حاجی محمد رفیق

اسلام آباد(جاوید ملک سے) پاکستان تحریک ایمان کے چیئرمین حاجی محمد رفیق نے کہا ہے کہ  پاکستان کے حکمرانوں نے ملک کو آئی ایم ایف کے حوالے کر دیا ہے۔ ہم اپنے فیصلے آزادانہ طور پر نہیں کر سکتے۔ ہمیں ہر سال قرض کی قسط بمع سود ادا کرنا پڑتی ہے، اور ہمارے سیاستدان قرض کی ادائیگی کے لیے بھی آئی ایم ایف سے مزید قرض حاصل کرتے ہیں، سود کو اللہ تعالی نے اپنے ساتھ کھلی جنگ قرار دیا ہے، اسی بات کو سوچ کر میں نے اپنی نئی سیاسی جماعت پاکستان تحریک ایمان کی بنیاد رکھی۔  سیاسی جماعت کے قیام کا مقصد آئی ایم ایف سے چھٹکارا، سودی نظام کا خاتمہ اور ملک میں اسلامی نفاذ کا قیام ہے۔ پاکستان تحریک  ایمان سول ملٹری  اسٹیبلشمنٹ، الیکشن کمیشن  اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کرتی ہے کہ  الیکشن کمیشن انتخابات  پر اربوں روپیہ خرچ کرنے کے بجائے سیاسی جماعتوں پر مشتمل قومی حکومت کی تشکیل دے جو یہ گارنٹی دے کہ وہ  دو برسوں کے اندر آئی ایم ایف کا 25 فیصد قرضہ واپس کرے گی،  قرضہ واپس نہ کرنے کی صورت میں  وزیراعظم اور کابینہ کو نااہل قرار دیا جائے  اور 10 سال تک قید میں مشقت کی سزا دی جائے۔


انہوں نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔  حاجی محمد رفیق کا مزید کہنا تھا کہ  پاکستان بننے کے بعد پہلے دس سال تک کوئی کام نہیں ہوا تاہم اس کے بعد جنرل محمد ایوب خان نے اقتدار سنبھالنے کے بعد  اسلام آباد جیسے جدید شہر کی بنیاد رکھی  اور اسے دارالخلافہ بنایا، ایوب خان نے ہی تربیلا اور منگلا ڈیم بنائے اور انہوں نے ہی کالاباغ ڈیم کو شروع کیا تھا جو کہ بعد میں سیاسی اختلافات کی نذر ہوگیا۔  جس کی وجہ سے آج ملک میں بجلی اور پانی کی قلت کا سامنا ہے۔  اس کے بعد ذوالفقار علی بھٹو اقتدار میں آئے جنہوں نے مزدور یونین کی بنیاد رکھی جو کہ آج کاروبار کی تباہی کا سبب ہے، ان کے بعد جنرل ضیاء الحق اقتدار میں آئے جنہوں نے چند اچھے  اقدامات اٹھائے اور ملک میں  شراب پر پابندی لگائی 

تاہم انہوں نے بھی آئی ایم ایف سے جان چھڑانے کیلئے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے،  اس کے بعد بے نظیر بھٹو اور نواز شریف کی حکومتوں نے بھی قرض میں اضافہ کیا اور پھر پرویز مشرف اور عمران خان نے بھی قرضے لے لے کر ملک کو چلایا، اس دوران کسی بھی حکمران نے آئی ایم ایف سے جان چھڑانے کی کوشش نہیں کی، عمران خان کی حکومت نے پاکستانی معیشت کا بیڑا غرق کر دیا اور اسے تباہ و برباد کر کے رکھ دیا، آج ملک  میں مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے،  غریب مہنگائی کے ہاتھوں پس رہا ہے جبکہ حکمران عوام  کے ٹیکس کے پیسوں اور قرضہ لے کر عیاشیاں کرنے میں مصروف ہیں،  انہوں نے  سول اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ الیکشن کمیشن اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی کہ  انتخابات پر اربوں روپے خرچ کرنے کے بجائے  باہمی مشاورت کے ساتھ تمام سیاسی جماعتوں پر مشتمل ایک قومی حکومت تشکیل دی جائے اور ان سے یہ گارنٹی لی جائے کہ وہ دو سال کے اندر آئی ایم ایف کا 25 فیصد قرضہ واپس لوٹائیں گے، قرض کی عدم ادائیگی کی صورت میں ان کو نااہل قرار دیا جائے اور  10 سال کے لئے قید با مشقت کی سزا سنائی جائے، 


سزا دینے  کا مقصد صرف یہ ہے کہ اس سے کوئی بھی سیاسی جماعت اپنے وعدوں سے پیچھے نہیں ہٹے گی اور عوام سے کئے ہوئے وعدوں کو پورا کرنے کی کوشش کرے گی، انھوں نے پاکستان تحریک ایمان کو اس حوالے سے پیش کیا اور کہا کہ وہ  ملک  کو آئی ایم ایف کے 25 فیصد قرضے دو سال کے اندر لوٹائے گی۔  انہوں نے کہا کہ ملک ڈیفالٹ ہونے کے قریب ہے لہذا اس حوالے سے جلد فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے۔