Saturday, 04 May 2024
img
تحقیقاتی اور ڈیجیٹل صحافت کی دنیا میں انقلابی قدم --- اس کی کوریج ، جس کی کوئی کوریج نہیں کرتا --- ظلم ، ناانصافی کے خلاف برسرِپیکار
img

کرتار پور میں بابا گورو نانک دیو جی کی 483 ویں برسی کی تین روزہ تقریبات اختتام پذیر ہو گئیں

 کرتار پور میں  بابا گورو نانک دیو جی کی 483 ویں برسی کی تین روزہ تقریبات اختتام پذیر ہو گئیں ۔ ملک بھر سے ہزاروں یاتریوں سمیت راہداری کے ذریعے آئے سینکڑوں  بھارتی یاتریوں نے اختتامی دعائیہ تقریب میں شرکت کی اور بہترین انتظامات پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا ۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال بھی  اختتامی تقریب میں شریک ہوئے ۔ 

 دربار بابا گورو نانک کرتار پور میں برسی کی آخری روز کی رسومات کا آغاز صبح سویرے   خصوصی دعا سے ہوا ۔  تین روزہ تقریبات میں یاتریوں نے دربار پر  ماتھا ٹیکا اور گورودوارہ کے درشن کئے اور  بارڈر ٹرمینل تک نکالے گئے نگر کیرتن جلوس میں شرکت کی ۔  برسی کی تین روزہ تقریبات دعا اور   تحائف کی تقسیم کے بعد  اختتام پذیر ہوگئیں، کرتارپور میں قیام کے دوران  یاتریوں کی تواضع  پالک پنیر ، کڑھی پکوڑا ، متنجن، پلاؤ اور چائے سمیت  مزیدار پکوانوں سے کی گئی ،یاتریوں نے  میڈیکل ،سیکیورٹی اور قیام کی بہترین سہولیات پر دربار حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔مقامی یاتری خصوصی بسوں میں جبکہ  بھارتی یاتری حسین یادیں لئے  بذریعہ راہداری واپس  لوٹ گئے  ۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ بابا گورونانک نے اپنی زندگی میں انسانیت کی اہمیت کا پیغام دیا۔ ہمارا مذہب اسلام تمام مذاہب کی عزت و احترام کرنے کا پیغام دیتا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دربار صاحب کرتار پور میں بابا گرو نانک کی 483 ویں برسی کی تین روزہ تقریبات کے اختتام پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے کرتارپور میں آنا تھا لیکن شہباز شریف نے جنرل اسمبلی اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کرنا تھی جس کی وجہ سے وہ نہ آ سکے ۔ انہوں نے کہا کہ بابا گورنانک نے اپنی زندگی کے آخری 18 سال کرتارپور میں گزارے تھے ۔


گورونانک نے اپنی زندگی میں انسانیت کی اہمیت کا پیغام دیا ۔ احسن اقبال نے کہا کہ مذہب اسلام اور سکھ میں ایک بات مشترک ہے اور اللہ تعالی کی وحدانیت ہے ۔ ہمارا مذہب اسلام تمام مذاہب کی عزت و احترام کرنے کا پیغام دیتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں آپس کے لڑائی جھگڑے ختم کرکے ایک دوسرے کے مذاہب کو کھلے دل سے تسلیم کرتے ہوئے امن و بھائی چارے کا پیغام دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک دوسرے کی سوچ اور مذاہب کا احترام انصاف بھائی چارے اور امن کا گہوارہ بنانا چاہئے ۔ احسن اقبال نے کہا کہ بابا گورونانک اپنی پوری زندگی سیکھنے سکھانے مشاہدات اور عمل میں گزاری تھی ۔ گورونانک کی تعلیمات میں جامعات ہے ۔ تقریب سے انڈیا سے آئے سکھ گروپ لیڈر سردار گوردیپ سنگھ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرتارپور کوریڈور کے راستے آنے والے سکھ یاتریوں کو دو دن گردوارہ دربار صاحب کرتارپور میں سٹے کرنے کی اجازت دی جائے ۔ سردار گوردیپ سنگھ نے پاکستان گورنمنٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ انڈین سکھ یاتریوں کو کرتارپور میں دو روز ٹھہرنے کی اجازت دے ۔


اقلیتی ایم پی اے سردار رمیش سنگھ آروڑا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان گورنمنٹ گردوارہ دربار صاحب کرتارپور میں سوئی گیس کی فراہمی کو یقینی بنائے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی گورنمنٹ نے پورے ملک میں موٹرویز بنائی ہیں ۔ پاکستان گورنمنٹ گردوارہ دربار صاحب کرتارپور کو بھی موٹرویز کے ساتھ لنک دے تاکہ مقامی اور دیگر ممالک سے آنے والے سکھ یاتری بہترین سفری سہولیات سے مستفید ہو سکیں ۔ سردار امیر سکھ صدر پاکستان سکھ گردوارہ پربندھک کمیٹی نے پاکستان گورنمنٹ سے مطالبہ کیا کہ انڈیا سے آنے والے سکھ یاتریوں کیلئے 20 ڈالرز انٹری فیس ختم کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان گورنمنٹ نے انڈین سکھ یاتریوں کیلئے پاسپورٹ فری انٹری کی سہولت دے رکھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا گورنمنٹ سکھ یاتریوں کو پاسپورٹ کے بغیر کرتارپور کوریڈور کے راستے گردوارہ دربار صاحب کرتارپور آنے کی اجازت دے ۔ وفاقی وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ احسن اقبال نے سکھ یاتریوں کے مطالبات پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سکھ یاتریوں کے تمام مطالبہ وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف تک پہنچائیں گے ۔


وفاقی وزیر نے گردوارہ دربار صاحب کرتارپور میں بابا گورونانک کے لنگر ہال میں کھانا بھی کھایا ۔ کرتارپور پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹ نے احسن اقبال کو کرتارپور کوریڈور پر بریفنگ دی اور زیرو لائن کا وزٹ بھی کروایا ۔ اس موقع پر صوبہ سندھ سے ایم این اے کھیو داس ۔ ایم خواجہ محمد وسیم بٹ نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی ۔ گردوارہ دربار صاحب کرتارپور ایڈمنسٹریشن کی طرف سے احسن اقبال کو تحائف بھی پیش کئے گئے ۔پاکستان انڈیا سمیت دنیا بھر سے آنے والے سکھ یاتریوں کو کھانے چائے مشروبات اور پھل پیش کئے گئے ۔اس موقع پر سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے تھے ۔