Wednesday, 13 November 2024
img
تحقیقاتی اور ڈیجیٹل صحافت کی دنیا میں انقلابی قدم --- اس کی کوریج ، جس کی کوئی کوریج نہیں کرتا --- ظلم ، ناانصافی کے خلاف برسرِپیکار
img

سالانہ انٹر نیشنل ختم نبوت کانفرنس منعقدہ چناب نگر میں منظور کی گئی قرار دادیں

٭پاکستان کے دفاعی ادارے اور افواج پاکستان وطن عزیز کی جغرافیائی سرحدوں کے محافظ ہیں،ان کے ہوتے ہو ئے پاکستان کو کوئی خطرہ نہیں، اسلام و وطن دشمن عناصر دفاعی اداروں ا ور افواج پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی کررہے ہیں،یہ کانفرنس اس ہرزہ سرائی کی نہ صرف مذمت کرتی ہے بلکہ اعلیٰ عدلیہ اور مجاز اتھارٹی سے ان کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کا مطالبہ بھی کرتی ہے

٭سیلاب اور بارشوں سے متاثرہ علاقوں کے عوام الناس کی بحالی و آباد کا ری کے حوالے سے حکومتی دعوے زیا دہ ہیں،کوششیں کم ہیں،جبکہ پرائیویٹ سیکٹرز واین جی اوز اور دینی مدارس و مساجد اور دینی حلقوں نے دل کھول کر متاثرین کی مدد کی ہے،تاہم ایسے حالات میں وطن دشمن عناصر اور قادیانی این جی اوز پر کری نظر رکھنے کی اشد ضرورت ہے،کہ وہ امدادی سرگرمیوں کے نام پر ارتدادی سرگرمیاں نہ پھیلا سکیں 

٭پاکستان کے اسلامی و قومی تشخص کو مجروح کرنیو الی این جی اوز اور لابیاں ہماری شناخت کو ختم کر نے کیلئے سرگرم عمل ہیں،یہ این جی اوزعالمی اداروں کے ایجنڈے پر کام کررہی ہیں،جن میں توہین مذہب،توہین رسالت اور توہین صحابہ ؓ و اہل بیت اطہارؓکے ذریعے پاکستان کو مزید کمزور کر نے کی سازشیں کی جا رہی ہیں،ایسی این جی اوز اور اداروں اور ان کے سہولت کاروں پر کڑی نگاہ رکھی جائے،وطن عزیز میں شرانگیزی پھیلانے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے

٭یہ کانفرنس حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وفاقی شرعی عدالت کے سود کے خلاف تاریخی فیصلہ پر من و عن عمل کیا جائے اور اس فیصلے کے خلاف اسٹیٹ بینک اور دیگر بینکوں کی طرف سے سپریم کورٹ میں دائر اپیلیں فوراًواپس لی جائیں 

٭35ویں سالانہ انٹر نیشنل ختم نبوت کانفرنس“ چناب نگر کا یہ عظیم الشان اجتماع اللہ پاک کے حضور سجدہ شکر بجا لاتے ہوئے تمام مدعووین، مندوبین و ضلع انتظامیہ اور شرکاء کانفرنس کا شکریہ ادا کرتا ہے۔ کہ آپ حضرات کی تشریف آوری سے یہ کانفرنس کامیابی سے ہمکنار ہوئی۔

٭تحفظ ناموس رسالت اور تحفظ ختم نبوت کے قانون کو غیر مؤثر کرانے و ختم کرانے کی قادیانی سازشیں بام عروج کو پہنچ چکی ہیں۔ یہ اجتماع حکومت وقت سے مطالبہ کرتا ہے کہ ناموس رسالت اور تحفظ ختم نبوت کے قوانین کے خلاف اندرونی و بیرونی سازشوں کو بے نقاب کیا جائے۔  

٭یہ اجتماع حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ ایم آئی ایف،ورلڈ بینک و مغربی عالمی قوتوں کے ایماء پر پاکستان کی آزادی و تشخص اور اسلامی عقائد و نظریات کے منافی اور دینی افکار و نظریات،مشرقی تہذیب و ثقافت سے متصادم پالیسیاں اور قانون سازی کا سلسلہ بند کیا جائے 

٭ یہ اجتما ع افواج پاکستان کے ان جا نبازوں کو خراج عقیدت پیش کر تا ہے جنہوں نے 1965سے لیکراب تک ملک کی سلامتی و دفاع کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا

٭یہ اجتماع حکومت کی طرف سے بجلی،گیس،پٹرول کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ اور بنیا دی اشیاء ضروریہ میں ہو شر با مہنگائی پر تشویش کا اظہار کرتا ہے،اور حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ حکومت فی الفورمہنگائی کنٹرول کر کے عوام کو ریلیف دیا جائے۔

٭ یہ اجتماع ملک بھر میں قادیانیوں کی بڑھتی ہو ئی اسلام دشمن سرگرمیوں پر سخت تشویش و اضطراب کا اظہار کرتا ہے حکومت سے مطالبہ کر تا ہے کہ ملک کی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت اور دستور کی اسلامی دفعات کے تقاضوں کو پورا کر تے ہو ئے قادیانیوں کی قانون شکن سر گرمیوں کانو ٹس لیا جائے اور انہیں آئین پاکستان کا پابندکیا جائے۔

٭چناب نگر میں قادیانیوں کی غیر قانونی سرگرمیوں میں مسلسل اضافہ ہو ر ہا ہے ان کے دہشت گرد موبائل گاڑیوں پر جدید اسلحہ سے لیس ہو کر گشت کر تے ہیں نیز اس گاڑی پر گشت کر نے والے سادہ لوح مسلمانوں اور عام گزرگاہوں سے آنیوالوں کو ہراساں کر تے ہیں ان پرتشدد کر تے ہیں پولیس اور انتظامیہ کی موجودگی میں قادیانیوں کاحق نہیں بنتا۔

٭کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ میں مذہب کے خانہ کا اضافہ کیا جائے یا مسلمانوں کے شناختی کا رڈ کا رنگ الگ الگ کر کے دستوری اور قانونی تقاضوں کے مطابق مذہبی امتیاز کو یقینی بنایا جائے۔

٭قادیانی ٹی وی چینل (ایم ٹی اے) مسلسل شر انگیزی و گمراہی پھیلا رہا ہے اور مسلمانوں کے عقائد و نظریات کی توہین و تضحیک کی جارہی ہے حکومت فوری طور پر اس کی نشریات پر پابندی لگائی جائے اور سوشل میڈیا پر قادیانی ارتداد پھیلا رہے ہیں حکومت قادیانیوں کی سرگرمیوں کو روکے۔

٭اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کے مطابق مر تد کی شرعی سزا نافذ کی جائے۔

٭یہ اجتماع حکومت سے مطالبہ کر تا ہے کہ تعلیمی نصاب میں عقیدہ ختم نبوت کے متعلق مضامین اور اسباق شامل کئے جائیں تاکہ نوزائیدہ نسل میں تحفظ ختم نبوت اور ناموس رسالت ﷺ کے سلسلہ میں شعور پیدا کیا جاسکے۔

٭حکومت نے تمام اقلیتوں کے اوقاف سرکاری تحویل میں لیئے ہوئے ہیں لیکن قادیانی اوقاف حکومتی تحویل میں نہیں لیئے گئے یہ اجتماع حکومت سے مطالبہ کر تا ہے کہ دوسرے غیر مسلموں کے اوقافوں کی طرح قادیانی اوقاف کو بھی حکومتی تحویل میں لیا جائے۔

٭فوج کا ماٹو جہاد ہے۔ جبکہ قادیانی جہاد اسلامی کے منکر ہیں۔ لہٰذا آئندہ انہیں فوج میں کمیشن نہ دیا جائے۔

 ٭ملک بھر کے تمام سول اور فوج کے محکموں سے قادیانیوں کو کلیدی عہدوں سے الگ کیا جائے۔

 ٭ قادیانیوں نے چناب نگر میں اپنا عدالتی نظام قائم کر رکھا ہے۔ جو سٹیٹ اندر سٹیٹ کے مترادف ہے۔ لہٰذاچناب نگر میں سرکاری رٹ کو قائم کرتے ہوئے انہیں ملکی قانون کا پابند کیا جائے اور چناب نگر میں سیکورٹی کے نام پر قادیانیوں کی غنڈہ گردی اور مسلمانوں کو ہراساں کرنے کے عمل کا نوٹس لیا جائے۔ 

٭کانفرنس کا یہ اجتماع حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ چناب نگر کے باسیوں کو بلا استثناء مالکانہ حقوق دئیے جائیں۔

٭قادیانی خود کو مسلمان ظاہر کر کے اسلامی شعائر اور اور مسلمانوں کے مذہبی علامات کا بے دریغ استعمال کر رہے ہیں یہ اجتماع حکومت سے مطالبہ کر تا ہے کہ امتناع قادیانیت آرڈیننس پر موئثر عمل درآمد کرایا جائے اور قادیانیوں کو اسلام کا ٹائٹل استعمال کر نے سے روکا جائے۔

٭یہ اجتماع حکومت سے مطالبہ کر تا ہے کہ 7ستمبر کویوم تحفظ ختم نبوت کا نام دیا جائے اور اس دن کو سر کا ری سطح پر منا یا جائے،اور اس دن کو عام تعطیل کا اعلان کیا جائے چونکہ اس دن 1974کو پاکستان کی قومی اسمبلی نے منکرین ختم نبوت قادیانی ولاہوری گروپ کو متفقہ طور غیر مسلم اقلیت قرار دیا تھا

[4:08 PM, 9/8/2022] Salman Usmani Channab Nagar: سالانہ انٹر نیشنل ختم نبوت کانفرنس کی جھلکیاں 

٭کانفرنس کے پنڈال اور سٹیج کوخوبصورت فلیکسز، بینرز اور کتبوں سے سجایا گیا تھا۔ 

ئؐ٭کانفرنس کے داخلی گیٹ کے دائیں اور بائیں بڑے بینر آویزاں کئے گئے تھے۔ جو لوگوں کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔

٭کانفرنس کی نقابت کے فرائض نائب امیر انٹر نیشنل ختم نبو ت موومنٹ مولانا قاری شبیر احمد عثمانی،مولانا قا ری احسن رضوان عثمانی نے ادا کئے۔

٭سرگودہا،فیصل آباد،چنیوٹ،جھنگ،ٹوبہ،پنڈی بھٹیاں،لالیاں،بھوانہ مضافاتی علاقوں سے مجاہدین ختم نبوت کے جانبازکارکن موٹر سائیکلوں و کاروں کے ذریعے پنڈال پہنچے۔

٭کانفرنس میں سول سوسائٹی کے نمائندوں، مبصرین اور صحافیوں کی ایک بڑی تعداد بھی شریک تھی۔

٭کانفرنس میں سامعین مجاہدین ختم نبوت پر قادیانی مظالم کی داستانیں سن کر آبدیدہ ہو گئے۔

٭نعت خواں حضرات نے دربار رسالتﷺ میں خراج عقیدت پیش کر نے پر سامعین پر عجیب کیفیت طاری ہو گئی۔

٭سیکورٹی کے حوالہ سے رضاکاران و جامعہ کے طلباء کا ڈسپلن مثالی تھا۔

٭ رضا کاران اپنی اپنی ڈیوٹی پر مورچہ زن رہے اور شرکاء کے ساتھ خوش اسلوبی کے ساتھ پیش آتے رہے کھانا کھلاتے اور پنڈال پہنچاتے۔

٭سیکورٹی خدشات کے پیش نظر مرکز ختم نبوت چناب نگرکے ملحقہ سڑکوں کو عارضی طور پر سیل کیا گیا تھا، شرکاء کو واک تھرو گیٹس سے گذار کر مناسب تلاشی کے بعد پنڈال جانے کی اجازت دی گئی۔

٭تحفظ ختم نبوت کے عظیم مشن کے لئے اسٹیج پر تمام مکاتب فکر کے علماء کا ایک حسین گلدستہ سجا ہوا تھا۔ تمام مکاتب فکر کے علماء کرام مسلکی رنجشوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ایک دوسرے سے بغل گیر ہوتے رہے۔

٭کانفرنس میں پیر مہر علی شاہ کولڑویؒ، پیر جماعت علی شاہ صاحبؒ، مولانا ثناء اللہ امرتسریؒ، مولانا ابوالحسنات قادریؒ، مولانا مفتی محمودؒ، مولانا شاہ احمد نورانیؒ اور آغا شورش کاشمیریؒ،امیر شریعت سید عطاء اللہ شاہ بخا ریؒ،مولانا عبدالحفیظ مکی ؒ،مولانا محمد ضیاء القاسمی ؒ،مولانا منظور احمد چنیوٹیؒ و دیگر اکا بر کا تذکرہ بھی جاری رہا۔

٭نیوز روم سے قاری محمد سلمان عثمانی ایم حسان،،محمد انس نعمان،احسن رضوان اپنی میڈیا ٹیم کے ساتھ کانفرنس کی تازہ کاروائی پر صحافیوں کو بریفنگ دیتے رہے۔

٭کانفرنس میں بلا تفریق تحریک ختم نبوت میں شامل تمام مکاتب فکر کے علماء کرام کے کردار کو سراہا گیا اور شہیدان ختم نبوت کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

٭کانفرنس کی مکمل کاروائی انٹرنیٹ، پرنٹ میڈیا اور سوشل میڈیا پر نشر ہوتی رہی۔ سینکڑوں لوگوں نے میڈیا کے ذریعے براہ راست مقررین کے بیانات سماعت کئے۔

٭ کانفرنس کے چاروں اطراف کو پولیس اہلکاروں اور انٹیلی جینس حکام نے اپنے گھیرے میں لیا ہوا تھا جب کہ سادہ کپڑوں میں ملبوس پولیس اہلکار بکثرت موجود تھے۔

٭ کانفرنس میں گزشتہ سالوں کی نسبت امسال بکثرت حاضری رہی۔ پنڈال میں ہجوم زیادہ ہونے پر اکثر شرکاء کو کھڑے ہوکر کانفرنس سماعت کرنا پڑی۔

٭کانفرنس میں عقیدہ ختم نبوت کی اہمیت اور فضیلت کے علاوہ عقیدہ توحید، عظمت صحابہؓ، اہل بیتؓ اور حیات عیسیٰ، سیدنا مہدی علیہ الرضوان، اصلاح معاشرہ اور استحکام پاکستان کے موضوعات پر بھی خطابات ہوتے رہے۔

 کانفرنس میں شہدائے ختم نبوت کے جرأت مندانہ کردار کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور تحریک ختم نبوت میں شامل تمام مکاتب فکر کے علماء کا تذکرہ خیر بھی ہوتارہا۔

٭شرکاء کانفرنس سے مولانامحمد الیاس چنیوٹی نے متعدد قرار دادیں منظور کروائیں۔

٭ماہنامہ صدائے ختم نبوت چناب نگر کے سالانہ خریدار بننے کے لئے شرکاء کانفرنس قائم کردہ دفتر میں سالانہ رقوم جمع کرواتے رہے۔

٭ معروف شاعروں اور نعت خوانوں کی طرف سے دربار رسالت میں گلہائے عقیدت پیش کرنے پر سامعین کیف و سرور کی حالت میں جھومتے رہے اور شان رسالت زندہ باد کے نعرے بلند کرتے رہے۔

٭ کانفرنس میں قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دینے کے حوالہ سے ذوالفقار علی بھٹو مرحوم اور امتناع قادیانیت ایکٹ کے نفاذ کے حوالہ سے صدر ضیاء الحق مرحوم کا تذکرہ خیر بھی ہوتا رہا۔

٭کانفرنس میں الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا کے کردار کو بھی سراہا گیا۔