Sunday, 22 December 2024
img
تحقیقاتی اور ڈیجیٹل صحافت کی دنیا میں انقلابی قدم --- اس کی کوریج ، جس کی کوئی کوریج نہیں کرتا --- ظلم ، ناانصافی کے خلاف برسرِپیکار
img

کشمیری تارکین وطن کے یواین ایچ سی آر کے دفترپر مظاہرے

جنیوا(نمائندہ خصوصی)مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت کی جانب سے جنگی صورتحال پیدا کرنے اوراس پر عالمی برادری کی جانب سے خاموشی کےخلاف، کشمیری تارکین وطن جماعتوں نے مشترکہ طور پر جنیوا میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کے باہر اکٹھے ہوئے اورعالمی برادری کویاد دہانی کرائی کہ کشمیریوں کو کیوں تنہاچھوڑکر بھلادیاگیاہے۔کشمیری تارکین وطن نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل(یواین ایچ سی آر)کے دفترپر مظاہرے کیے اوراس پرزور دیا کہ وہ بھارت کو جنگی جرائم اورانسانیت کےخلاف جرائم کیلئے روکنے میں اپنا کردارادا کرے،غیرقانونی طور پر مقبوضہ جموں وکشمیر تحریک کشمیر یوکے کےصدرفہیم کیانی نے کہاکہ مقبوضہ جموں وکشمیرپر انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی خاموشی اس کی ساکھ پر سوال اٹھاتی ہے اس ضمن میں راجہ فہیم کیانی نے جنیوا میں ایک مشترکہ کشمیری ڈاسپورا گروپ کی قیادت کی۔انہوں نےکہا کہ بھارت بین الاقوامی اصولوں،اقوام متحدہ کی قراردادوں کی سب سے بڑی خلاف ورزی کرنے والا ملک بن چکا ہے اور عالمی انسانی حقوق کی وحشیانہ خلاف ورزی کرتا ہے جس پرعالمی انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھارت سے جواب طلب کرناچاہے۔


جنیوا میں یو ایچ این آر سی(یواین ایچ سی آر)ہیڈکوارٹرکے باہر مشترکہ مظاہرے کا آغاز تحریک کشمیر اٹلی اور کشمیر کے جنیوا کے وفد نے کیا جہاں آل پارٹیزحریت کانفرنس کی آزادکشمیر قیادت اورجنیوامیں کشمیرکے وفدالطاف حسین وانی، سید فیض نقشبندی، سردارامجد یوسف اوردیگر نے شرکت کی۔حسن بنا، ایڈووکیٹ پرویز، شمیم ​​شال، پروفیسر شگفتہ اشرف،ڈاکٹر ساحرہ شاہ کو بطور مہمان خصوصی مدعو کیا گیا۔ مقبوضہ جموں وکشمیر میں آل پارٹیز حریت کانفرنس قیادت کے غیرقانونی اغواکی طرف اشارہ کرتے ہوئے رہائی کا مطالبہ کیا۔


راجہ فہیم کیانی کا کہنا تھا کہ ہندوستان مغربی دنیا کے مراعات اورمراعات سے لطف اندوز نہیں ہوسکتاجہاں جمہوریت اورانسانی حقوق کا احترام کسی بھی حمایت پرمقدم ہے،ایک طرف جب بھارت نام نہاد بین الاقوامی لبرل آرڈر کی حمایت یافتہ اقدار کوپامال کررہاہے اور دوسری طرف بھارت کیلئےفاشسٹ حکومت کو کشمیر پرغیرقانونی طور پر قبضہ کرنےکیلئےایک آسان راستہ دیاجارہا ہے، جو اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ کس طرح دوہرا معیار کام کر رہا ہے۔(یواین ایچ آر سی)پر زوردیاکہ وہ اپنامنہ کھولے اور آل پارٹیزحریت کانفرنس کے سربراہ مسرت عالم اور اے پی ایچ سی کے دیگر رہنماؤں بشمول یاسین ملک، شبیر شاہ، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، الطاف فنتوش، آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین، ظفر اکبر بٹ،غلام محمد بٹ، ڈاکٹر قاسم فکتو، معراج الدین کلوال اوردیگر کے حوالے سے جواب طلب کیاجائے۔انسانی حقوق کےاداروں کی مجرمانہ خاموشی اس مینڈیٹ پر طمانچہ ہے جو اقوام متحدہ نے(یو این ایچ سی آر)کو دیا ہے۔فلاح عام ٹرسٹ(ایف اے ٹی)یا ویلفیئر فار آل ٹرسٹ کے تحت چلنے والے اسکولوں پر غیرقانونی پابندی کا حوالہ دیتے ہوئےانہوں نے کہا کہ ہندوستانی فاشسٹ حکومت کشمیرکے نوجوانوں کوانکے مذہب، عقیدے، روایات، ثقافت اور تاریخ سے محروم کرنے پر تلی ہوئی ہے۔اپنے خطاب کے دوران انہوں نے بتایا کہ(یف اے ٹی)

فلاح عام ٹرسٹ کے زیرانتظام اسکولوں پرپابندی کشمیری نوجوانوں کواس وراثت سے دور رکھنے کی ایک ایسی ہی کوشش ہے جو ایمان، روایت اورانصاف اور مساوی معاشرے کے لیے جدوجہد سے مالا مال ہے، تعلیم کسی بھی انسان کا عالمی حق ہے لیکن مغربی دنیا نے بھارت کو کشمیریوں کے اس حق سے محروم کرنے کے لیے آزادانہ ہاتھ دیا ہوا ہے۔حریت رہنما الطاف حسین وانی نے کہا کہ فاشسٹ بھارتی فوجی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیرکے اقوام متحدہ کے نامزد متنازعہ علاقے کے مسلم اکثریتی کردار کو مصنوعی طورپر تبدیل کرنےکیلئے تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔ وانی نے کہا بھارتی فوجی حکومت لاکھوں بنیاد پرست ہندوؤں کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں آباد کر رہی ہے جو کہ جنیوا کنونشنز کی مکمل خلاف ورزی ہے اورمطالبہ کرتی ہے کہ یواین ایچ سی ارسے بھارتی مذموم عزائم کو روکنے کیلئےاقدامات کیے جائیں۔وانی نے مزید کہا کہ نئی دہلی کی طرف سے ایسے اقدامات کیے جا رہے ہیں جو اثرانداز ہونےکیلئےہیں۔مقبوضہ جموں وکشمیر کے رائے شماری تبدیلی کیلئے بڑےپیمانے پراقدامات کیے جارہے ہیں۔حریت رہنما سید فیض نقشبندی نے کہا کہ بھارت اس کھلے سچ کوجانتاہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں کشمیری اقوام متحدہ کی نگرانی میں ہونےوالے استصواب رائے میں اس کےخلاف ووٹ دیں گے اور اسی وجہ سے وہ خطے کی آبادی میں تبدیلیوں کو متاثرکرناچاہتا ہے جو کہ غیر قانونی اوربین الاقوامی قانون کیخلاف ورزی ہے لیکن خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔


اقوام متحدہ کے ادارے انہیں انسانیت کےخلاف ان جرائم میں شریک بناتے ہیں، بھارت نے اب تک مقبوضہ جموں و کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد سے انکار کیا ہے جس نے کشمیریوں کو اپنے سیاسی مستقبل کافیصلہ کرنے کاحق دیاہے۔ نقشبندی نے کہا کہ اقوام متحدہ اور اسکے اداروں کو اس موقع پرآواز بلند کرکے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اور بھارت کو ان وحشیانہ کارروائیوں پرجوابدہ ٹھہرانا چاہیے۔ انہوں نے خبردارکیا کشمیری نوجوانوں کو تعلیم حاصل کرنے کا موقع دینے سے انکار کرکے ہندوستانی فوجی حکومت کشمیری نوجوانوں کودیوارسے دھکیل رہی ہے جو آنےوالے وقتوں کیلئے خطرناک ہوگا۔