Thursday, 21 November 2024
img
تحقیقاتی اور ڈیجیٹل صحافت کی دنیا میں انقلابی قدم --- اس کی کوریج ، جس کی کوئی کوریج نہیں کرتا --- ظلم ، ناانصافی کے خلاف برسرِپیکار
img

فیس بک جلد ہی اپنی نیوز فیڈ کو مکمل طور پر تبدیل کردے گا

دنیا کی سب سے بڑی سوشل ویب سائٹ نے یوں تو پہلے بھی ’ریلز‘ یعنی شارٹ ویڈیوز کا فیچر متعارف کراکر ٹک ٹاک کو کاپی کیا تھا، تاہم اب وہ خود کو مزید چینی ایپ جیسا بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔


جی ہاں، فیس بک کے اعلیٰ افسران اور ملازمین کے درمیان ہونے والی بات چیت کے ایک خفیہ میمو کی تفصیلات سے معلوم ہوا ہے کہ فیس بک جلد ہی اپنی نیوز فیڈ کو مکمل طور پر تبدیل کردے گا۔


ٹیکنالوجی ویب سائٹ ’دی ورج’ کی جانب سے حاصل کردہ خفیہ میمو سے معلوم ہوا ہے کہ فیس بک کے اعلیٰ افسران نے انجنیئرز کو ویب سائٹ کی نیوز فیڈ پر ’ریلز‘ یعنی مختصر ویڈیوز کو بڑھانے کے لیے فیچرز متعارف کرانے کی ہدایات کردیں۔


میمو سے معلوم ہوا ہے کہ فیس بک کی اعلیٰ انتظامیہ چاہتی ہے کہ نیوز فیڈ پر اب صرف ان افراد کی پوسٹس یا مواد نظر نہ آئے جو لوگ ایک دوسرے کے دوست ہوتے ہیں یا جنہوں نے ایک دوسرے کو فالو کر رکھا ہوتا ہے بلکہ اب ایسے لوگوں کو مواد کو بھی سجیسٹ کیا جائے جنہیں فالو نہیں کیا گیا ہوتا۔


تحریر جاری ہے‎


یعنی مذکورہ فیچر ٹک ٹاک کے ’فار یو‘ فیچر کی طرح صارفین کو ایسے لوگوں کا مواد سجیسٹ کرے گا جن کو انہوں نے نہ تو فالو کیا ہوگا اور نہ ہی وہ ان کے ساتھ ایڈ ہوں گے۔

 علاوہ ازیں اسی فیچر کے تحت انتظامیہ کی خواہش ہے کہ نیوز فیڈ پر زیادہ تر مختصر ویڈیوز نظر آئیں اور انہیں ٹک ٹاک کی طرح اسکرول بھی جا سکے۔


اگرچہ اس وقت بھی فیس بک ریلز کی ویڈیوز کو اسکرول کیا جاتا ہے، تاہم اس وقت ریلز ویڈیوز صرف ایک ونڈو میں دکھائی دیتی ہیں، تاہم نئے فیچر کے تحت ممکنہ طور پر وہ نیوز فیڈ میں دکھائی دیں گی اور انہیں وہیں اسکرول کیا جا سکے گا۔


فیس بک کی جانب سے مذکورہ تبدیلی کو ویب سائٹ پر گزشتہ چار سال بعد سب سے بڑی تبدیلی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، کیوں کہ اس وقت فیس بک نیوز فیڈز پر صرف دوستوں اور جاننے والے لوگوں کی پوسٹس کو زیادہ دکھاتا ہے۔


اس سے قبل نیوز فیڈ میں مختلف پیجز اور اداروں کی پوسٹس کو زیادہ دکھایا جاتا تھا لیکن اب نیوز فیڈ یعنی ہوم پیج پر زیادہ تر مختصر ویڈیوز دکھائی جائیں گی اور صارفین کو ایسی ویڈیوز ریکمنڈ کی جائیں گی، جن کے بنانے والوں کو اس نے فالو ہی نہیں کیا ہوگا۔


ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ مذکورہ تبدیلی کب تک متعارف کرائے جائے گی، تاہم امکان ہے کہ اسے آئندہ برس کے آغاز تک متعارف کرایا جائے گا۔