Sunday, 22 December 2024
img
تحقیقاتی اور ڈیجیٹل صحافت کی دنیا میں انقلابی قدم --- اس کی کوریج ، جس کی کوئی کوریج نہیں کرتا --- ظلم ، ناانصافی کے خلاف برسرِپیکار
img

جنگلات میں آتشزدگی :چین کی مشترکہ نگرانی کے نظام، سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے قبل از وقت وارننگ کے طریقہ کار اور ردعمل کے لیے وسائل کی تقسیم میں تعاون کی پیشکش

   ڈیزاسٹر مینجمنٹ پر پاک چین تعاون کے فریم ورک کے تحت آج ایک اعلیٰ سطحی وفود کا (آن لائن)اجلاس منعقد ہوا، جس میں دونوں ممالک کے درمیان جنگلات میں لگنے والی آگ کے خطرات سے نمٹنے کے لیے تعاون کے امکانات تلاش کرنے کے لیے تبادلہ خیال کیا گیا۔

پاکستانی وفد کی قیادت این ڈی ایم اے کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز نے کی اور چینی وفد کی سربراہی بین الاقوامی تعاون اور ریسکیو ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل مسٹر لیو ویمن نے کی۔ اجلاس میں چیئرمین این ڈی ایم اے کی معاونت این ڈی ایم اے کے ممبران، جوائنٹ سیکرٹری ای اے ڈی، ڈی جی پنجاب ایمرجنسی سروس 1122، ڈی جی سول ڈیفنس، ڈی آئی جی جنگلات وزارت موسمیاتی تبدیلی نے کی۔

چینی کی طرف سے ایمرجنسی کمانڈ کمشنر، فائر پریوینشن اینڈ کنٹرول ڈیپارٹمنٹ، فائر ریسکیو ڈیپارٹمنٹ کے ڈپٹی ہیڈ، نیشنل فارسٹ فائر پریوینشن اینڈ ارلی وارننگ انفارمیشن سنٹر کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل، ماہر نیشنل فارسٹ اینڈ گراس لینڈ فائر پریوینشن اینڈ ایکٹنگوئشنگ کمانڈ اور سیٹلائٹ ایمرجنسی کے ڈائریکٹر جنگلات کی آگ کی نگرانی نے بحث میں حصہ لیا۔

این ڈی ایم اے کی جانب سے چینی فریق کو پاکستان میں جنگلات میں لگنے والی آگ کے مجموعی چیلنجز پر بریفنگ دی گئی جبکہ کوہ سلیمان رینج بلوچستان کے پائن نٹ کے جنگلات میں لگنے والی حالیہ آگ پر خصوصی طور پر آگاہ کیا گیا۔ چینی فریق کو تکنیکی مدد اور تعاون کے لیے صلاحیت کے فرق اور ممکنہ شعبوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا، خاص طور پر جنگل کی آگ سے قبل از وقت وارننگ، تخفیف اور ردعمل کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال میںمسٹر لیو ویمن نے بلوچستان میں جنگلات میں لگنے والی آگ پر کامیابی سے قابو پانے میں حکومت پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے مشترکہ نگرانی کے نظام، سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے قبل از وقت وارننگ کے طریقہ کار اور ردعمل کے لیے وسائل کی تقسیم میں اپنے تعاون کی پیشکش کی۔

چیئرمین این ڈی ایم اے کی تجویز پر دونوں فریقوں نے تعاون کے شعبوں کو تلاش کرنے اور آگے بڑھنے کے راستے کے طور پر اس طرح کے تعاون کی تفصیلات پر کام کرنے کے لیے دونوں اطراف کے ماہرین/ اہلکاروں پر مشتمل ایک مشترکہ ورکنگ گروپ قائم کرنے پر اتفاق کیا۔