Sunday, 22 December 2024
img
تحقیقاتی اور ڈیجیٹل صحافت کی دنیا میں انقلابی قدم --- اس کی کوریج ، جس کی کوئی کوریج نہیں کرتا --- ظلم ، ناانصافی کے خلاف برسرِپیکار
img

این آر او ٹو قبول نہیں، قوم کو باہر نکالوں گا، عوام دوتہائی اکثریت دیں: عمران خان

  پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ این آر او ٹو قبول نہیں، قوم کو باہر نکالوں گا، شہبازشریف اور ان کے بیٹوں پر کرپشن کے کیس ہیں، ایسے لوگ اوپر آئیں گے تو پھر ملک کا کوئی مستقبل نہیں، ساڑھے تین سال بڑی مشکل میں گزارے، سارا وقت اتحادیوں کی بلیک میلنگ میں گزرا، پہلے حکومت کا آئیڈیا نہیں تھا، اب سب کچھ جانتے ہیں، پوری تیاری سے آئیں گے، عوام دو تہائی اکثریت دیں۔


سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر اظہار خیال کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم نے ساڑھے تین سال بڑے مشکل گزارے، سارا وقت اتحادیوں کی بلیک میلنگ میں گزرتا تھا، عوام سے کہوں گا دوتہائی اکثریت دیں، ساڑھے تین سال بڑے سبق سیکھے، اس بارالیکشن میں ہم نے ٹکٹ بڑی سوچ سمجھ کر دینے ہیں، مشرف نے نواز شریف کو این آراو ون دیا اور اب این آر او ٹو قبول نہیں، گستاخانہ خاکوں کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھایا، اوورسیز پاکستانیوں کا رجیم چینج کے خلاف احتجاج پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔


چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو فیصلہ کرنا ہوگا کیا ہم نے بھکاری بن کر رہنا ہے؟ 22 کروڑ لوگوں کے لیے دھمکی شرمناک اور توہین ہے، شہباز شریف اور ان کے بیٹوں پر 40 ارب کے کرپشن کیسز ہے، اگر ایسے لوگ اوپر آئیں گے تو پھر ملک کا کوئی مستقبل نہیں، مینار پاکستان میں اس تحریک کا پوری طرح آغاز کریں گے، سوشل میڈیا پر اتنا کچھ ہوتا ہے اخبار بھی نہیں پڑھ سکتا، شہبازشریف، زرداری کو بار بار کہا مراسلے کو آکر دیکھ لیں، شہبازشریف، زرداری نے نہیں دیکھا کیونکہ ان کو پتا تھا، اگر یہ جمہوری لوگ ہے تو پھر اس سازش کے پیچھے کیوں چھپ رہے ہیں؟ شہبازشریف کہتا تھا زرداری کا پیٹ پھاڑوں گا، اب اکٹھے ہوگئے۔


انہوں نے کہا کہ پہلے ہمیں حکومت کا آئیڈیا نہیں تھا، اب آئیڈیا ہوگیا ہے، اب تو ہم سب کچھ جانتے ہیں تیاری کر کے آئیں گے، نوجوان حقیقی آزادی کی تحریک میں پوری طرح شامل ہے، قوم نظریئے پر بنتی ہے، کچھ لوگ پارٹی میں سمجھ رہے تھے شائد وہ اقتدار میں آکر اپنے بزنس کو فائدہ دیں گے، شوگر اسکینڈل میں کچھ لوگ ایکسپوز ہوگئے، اگر نوازشریف کو این آر او ٹوملا تو پھر قوم کو باہر نکالوں گا، ہم این آر او ٹو قبول نہیں کریں گے، اگر این آر او ٹو مل گیا تو پھر کوئی بھی پاکستان کے انصاف کے سسٹم کو نہیں مانے گا، این آر او ٹو پاکستان کے لیے بہت خطرناک ہوگا۔


ان کا کہنا تھا کہ غریب ممالک کا مسئلہ بڑے چوروں کو پکڑا نہیں جاتا، مغرب میں کوئی تصور نہیں کرسکتا ملک کا وزیراعظم فیکٹریاں بنانا شروع کر دے، جب تک طاقت ور کو قانون کے نیچے نہیں لائیں گے پھر ملک کا کوئی مستقبل نہیں، پیپلز پارٹی پاکستان کی سب سے بڑی پارٹی تھی، اب اندرون سندھ کی پارٹی رہ گئی ہے، مسلم لیگ (ن) اب سینٹرل پنجاب کی پارٹی رہ گئی ہے، یہ دونوں خاندانی پارٹیاں ہیں، دونوں پارٹیوں میں کرپشن کے کیسز اور کوئی میرٹ نہیں ہے، مریم نواز، بلاول، حمزہ نے زندگی میں کوئی کام ہی نہیں کیا، یہ بادشاہ لوگ ہیں، دونوں پارٹیوں کے سینئر زرداری بن گئے ہیں، مسلم لیگ کے سینئرز لوگ مریم نوازکے پیچھے ہاتھ باندھ کر کھڑے ہوتے ہیں، تحریک انصاف میں جو پرفارم کرتا ہے وہ اوپر آسکتا ہے۔


سابق وزیراعظم نے کہا کہ سندھ میں سب سے زیادہ کرپشن ہے، سندھ کے لوگ زرداری مافیا سے خوفزدہ ہیں، اس بار اندرون سندھ میں پوری کمپین کروں گا، ہمارے دشمن مسلسل افواج کو نشانہ بناتے ہیں، نوازشریف، زرداری نے فوج کو انڈر مائن کیا، میموگیٹ میں آصف زرداری امریکیوں کو کہہ رہا تھا مجھے فوج سے بچاؤ، ہماری مضبوط فوج نہ ہوتی تو ملک کے تین ٹکڑے ہوچکے ہوتے، کسی بھی صورت فوج کو نشانہ نہیں بنانا چاہیے، ہم نے فوج کے خلاف کبھی بات نہیں کرنی، ہم نے اپنی فوج کومضبوط کرنا ہے، فوج اس ملک کے لیے عمران خان سے زیادہ ضروری ہے۔


عمران خان نے کہا کہ مینارپاکستان میں ریکارڈ جلسہ ہوگا، سوشل میڈیا پر مسلسل ’امپورٹڈ حکومت نامنظور‘ ٹرینڈ چل رہا ہے، عوام میں شعور آگیا، اس سازش کو نہیں بھول سکتے، اندر کے میر جعفروں نے ملکر سازش کی، مینار پاکستان جلسے میں ضرور جاؤں گا، حقیقی آزادی کی کمپین لانچ کریں گے، جو مرضی ہوجائے مینار پاکستان جانا ہے، یہ جومرضی کرلیں یہ لوگ زیادہ دیر نہیں رہیں گے، کل کے جلسے کے بعد فارن میڈیا کو انٹرویو بھی دوں گا، ہمارے دور میں ریکارڈ ڈالر بیرون ملک سے آئے، ہماری کوشش ہے کبھی آئی ایم ایف نہ جانا پڑے، اپنے پاؤں پر کھڑا ہونگے تو کبھی دھمکیاں نہیں ملیں گی۔


انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اکثر اقتدار سے جانے والوں کیخلاف مٹھایئاں بانٹی جاتی ہیں، مجھے لوگوں کے باہر نکلنے پر خوشی ہوئی، میری توقع سے زیادہ لوگ باہر نکلے، قوم کے باہر نکلنے پر سب سے زیادہ خوشی ہے، اب ہم ایک قوم بننے کی طرف نکل پڑے ہیں، بیرونی سازش کے تحت چوروں کو مسلط کر دیا گیا، الیکشن کمیشن صرف ایک جماعت کی فنڈنگ کو دیکھ رہا ہے، اس وقت چیف الیکشن کمشنر بہت ہی اینٹی پی ٹی آئی ہیں، فارن فنڈنگ کی بنیاد پر پی ٹی آئی کے خلاف ماحول بنایا جارہا ہے، پیپلز پارٹی، (ن) لیگ، پی ٹی آئی کا ایک ساتھ فنڈنگ کا کیس چلایا جائے۔


سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ تمام جماعتوں کی فنڈنگ کو اکٹھے دیکھا جائے، فارن فنڈنگ کیس تینوں پارٹیوں کا اکٹھا چلتا ہے تو پی ٹی آئی سرخرو ہوگی، نوازشریف، زرداری کا چوری کا پیسہ بیرون ملک پڑا ہے، یہ اس وجہ سے کشمیر کے لیے کوئی اسٹینڈ نہیں لیتے، چوری کا پیسہ بچانے کے لیے یہ کشمیریوں کا مقدمہ نہیں لڑسکتے۔ 


عمران خان نے کہا کہ گستاخانہ خاکوں پر بدقسمتی سے مسلم ممالک نے یکجا ہوکر آواز نہیں اٹھائی، مجھے خوشی ہے ہماری حکومت نے وہ کام کیا جو کوئی اور حکومت نہیں کر سکی، ساڑھے تین سال میری زندگی کے سب سے مشکل اور چیلنجنگ سال تھے، اتحادی حکومت تھی بلیک میل ہوتا تھا، میرے لیے بجٹ پاس کرنا عذاب ہوتا تھا، ان کی قانون سازی پر کوئی توجہ نہیں صرف ڈویلپمنٹ فنڈز پر توجہ ہوتی تھی، نظام ایسا ہے جس کے خلاف 40 ارب کرپشن کے کیس وہ وزیراعظم بن جاتا ہے، ہمیں پاور فل اکثریت ملے تو پھر یہ سسٹم چل سکتا ہے، پاورفل اکثریت نہ ہو تو پھر ریفارمز کرنا بڑا مشکل ہوتا ہے، شہبازشریف تو پہلے ہی قوم کو کہہ چکا ہے ہم بھکاری لوگ ہیں، ہمارے لیڈر جب ایسے بیانات دیں گے تو قوم کو کیا سگنل جائے گا؟ پاکستانی قوم کو اپنے اندر اعتماد کی ضرورت ہے۔


سابق وزیراعظم نے کہا کہ اسامہ بن لادن کو مارنے پر زرداری نے جواب مانگنے کے بجائے مبارکباد دی، سب کو کہوں گا افطاری سے پہلے مینار پاکستان پہنچ جائیں ورنہ بہت رش ہوگا، امپورٹڈ حکومت نا منظور ایک تحریک بن چکی، اسے روکنا ممکن نہیں، ہمارا مقصد ہے پاکستان اپنے پاؤں پر کھڑا ہو، آج ملک پر ایسے لوگ مسلط ہوگئے جو سارے ضمانتوں پر ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جن پر اربوں روپے کے کرپشن کیسز ہیں۔

  پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ امپورٹڈ حکومت سے حالات نہیں سنبھل رہے، ، پاکستان تاریخ کے اہم ترین دور سے گزر رہا ہے،عوام کو مستقبل کے فیصلے سے زیادہ دیر محروم رکھنا ممکن نہیں۔


عمران خان کے زیر صدارت تحریک انصاف کی مرکزی قیادت کے اجلاس کا انعقاد کیا گیا، اجلاس میں مینار پاکستان گراؤنڈ میں جلسے کی تیاریوں، ملکی مجموعی سیاسی صورتحال خصوصاً حکومت کی تشکیل و ڈھانچے کا بھی جائزہ لیا۔


اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف نے بڑی تعداد میں ملزموں کی وفاقی کابینہ میں شمولیت پر شدید تحفظات، غیر یقینی کی صورتحال اور امپورٹڈ حکومت کے ملکی معیشت پر تباہ کن اثرات پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔


اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف نے ملک میں بلا تاخیر عام انتخابات کے انعقاد کے اعلان کا مطالبہ بھی کردیا۔


اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ غیرفطری امپورٹڈ حکومت سے حالات نہیں سنبھل رہے، انواع و اقسام کے جرائم میں ملوث ملزمان کو وفاقی کابینہ میں بھرتی کر کے جمہوریت کا چہرہ مسخ کرنے کی کوشش کی گئی ہے، پاکستان اپنی تاریخ کے اہم ترین دور اور مقام پر کھڑا ہے، قوم قیادت سے آگے نکل کھڑی ہوئی ہے، قوم اس وقت بیرونی سازش اور خود مختاری پر کئے جانے والے حملے پر نگاہیں جمائے بیٹھی ہے۔


عمران خان نے مزید کہا کہ اپنے لوگوں کو جانتا ہوں، قوم آزادی و خودمختاری پر رتی بھر سمجھوتے کو تیار نہیں، جب بھی کسی ملک پر فیصلہ کن وقت آتا ہے، قوم قیادت کی جانب دیکھتی ہے، مستقبل کے فیصلے سے عوام کو محروم رکھنا زیادہ دیر تک ممکن نہیں، شفاف انتخاب کے ذریعے عوام کو مستقبل کے فیصلے کا حق دینے سے پاکستان آگے جائے گا۔


ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ رکاوٹیں پیدا کرنے کی حماقت سے گریز کرے، عوام کے سمندر کو قید کرنا ممکن نہیں، مینار پاکستان کا اجتماع ایک تاریخ رقم کرے گا۔