Sunday, 05 May 2024
img
تحقیقاتی اور ڈیجیٹل صحافت کی دنیا میں انقلابی قدم --- اس کی کوریج ، جس کی کوئی کوریج نہیں کرتا --- ظلم ، ناانصافی کے خلاف برسرِپیکار
img

سی پیک کی مشترکہ تعاون کمیٹی جے سی سی کے تحت سائنس اور ٹیکنالوجی پر مشترکہ ورکنگ گروپ جے ڈبلیوسی کا دوسرا ورچوئل اجلاس ،سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون پر تبادلہ خیال

اسلام آباد: CPEC کی مشترکہ تعاون کمیٹی (JCC) کے تحت سائنس اور ٹیکنالوجی پر مشترکہ ورکنگ گروپ (JWG) کا دوسرا اجلاس ویڈیو لنک کے ذریعے منعقد ہوا جس میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔


اجلاس کی مشترکہ صدارت محترمہ حمیرا احمد، وفاقی سیکرٹری برائے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اور چینی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے بین الاقوامی تعاون کے شعبہ کے ڈائریکٹر جنرل ڈائی گینگ نے کی۔


 میٹنگ نے اس بات کا اظہار کیا کہ چین اور پاکستان ہمہ وقت کے اسٹریٹجک شراکت دار ہیں، اور یہ کہ چین اور پاکستان سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع (STI) میں تعاون کو گہرا کرنے کے لیے مل کر کام کریں گے، اور CPEC کی ترقی کے لیے سائنس ٹیک سپورٹ فراہم کریں گے۔ دونوں فریقوں نے دونوں ممالک کی سماجی اور اقتصادی ترقی کے لیے ایک مرکزی ستون کے طور پر STI تعاون کی اہمیت کا اعادہ کیا۔


ایگزیکٹو ڈائریکٹر CPEC اتھارٹی نے CEPC منصوبوں کی پیشرفت کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ آج کے اجلاس میں ہونے والی بات چیت کے نتیجے میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں کچھ منصوبے شروع ہوں گے۔


جے ڈبلیو جی نے چائنیز اکیڈمی آف سائنسز اور ایچ ای سی کی جانب سے قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں چائنا پاکستان جوائنٹ ریسرچ سنٹر آن ارتھ سائنسز کی مشترکہ تعمیر میں کامیابیوں کا اعتراف کیا۔ مزید برآں، اس نے چائنا ایسوسی ایشن فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (CAST) اور پاکستان سائنس فاؤنڈیشن (PSF) کی جانب سے STEM تعلیم، چائنا پاکستان نالج کوریڈور، عوام سے عوام کے تبادلے اور سائنس اور ٹیکنالوجی میں تعاون کے ذریعے حاصل کیے گئے نتائج کو سراہا۔ اس نے پاکستان انجینئرنگ کونسل (PEC) اور چائنیز ایسوسی ایشن آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (CAST) کو انجینئرز کی باہمی شناخت کے لیے باہمی شناخت کے معاہدے (MRA) کے بارے میں پیش رفت کو بھی سراہا۔


  پاکستان بھر میں اسپیشل ٹیکنالوجی زونز کی ترقی میں اسپیشل ٹیکنالوجی زون اتھارٹی (STZA) کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور نالج ایکو سسٹم کی ترقی سے متعلق دیگر پروگراموں کی حمایت کرنے کا فیصلہ کیا، جیسے کہ STI پر پالیسی سازوں کی تربیت اور صلاحیت کی تعمیر، انکیوبیشن پروگرام، علم کے تبادلے کے واقعات وغیرہ